(تحریر: ابرار حسین گوجر) |
اپنے حق کے لئے آواز اٹھائیے
صارف کے تحفظ کے لئے "صارف عدالت " کا در کھٹکھٹائیے
کنزیومر کورٹ (صارف عدالت)
پاکستان میں صارفین (کسٹمرز ) کو اپنے حقوق سے متعلق کوئی آگاہی نہیں ، صارف کو یہ معلوم ہی نہیں کہ اس کو قانونی طور
پر یہ تحفظ حاصل ہے کہ وہ غیر معیاری اشیاء، غیر تسلی بخش سروسز (سہولیات) اور
مینوفیکچرنگ / ایکسپائری تاریخ کے اندراج نہ ہونے پر ، ریٹ لسٹ آویزاں نہ کرنے
پر قانونی چارہ جوئی کر سکتا ہے ۔ صارفین
کے تحفظ کے لئے حکومت پنجاب نے 2007 میں پنجاب کے 11 اضلاع میں ضلعی صارف عدالتیں (District Consumer Court) قائم کیں، جو صارف کو فوری اور مفت
انصاف مہیاء کرتی ہیں۔دیگر اضلاع کے صارفین قریبی اضلاع میں اپنا کیس فائل کر سکتے
ہیں۔
اگر آپ کمپنی (نیسلے، نوکیا، ایبٹ، وغیرہ)، سروسز مہیا کرنے والے ادارے (موبائل کمپنیز،
انٹرنیٹ دینے والی کمپنیز، گیس، بجلی اور ٹیلی فون کی سہولیات مہیا کرنے والے
ادارے) ، ہول سیلر، ریٹیلر اور دوکاندار
سے مطمئن نہیں ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جو چیز آپ نے خریدی ، جو سہولت آپ کو دی
جارہی ہے وہ مطلوبہ معیار کی نہیں یا اشتہارات میں کمپنی نے جو تفصیلات دیں پروڈکٹ
اس پر پوری نہیں اترتی تو آپ "صارف عدالت" یا "ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر" کو درخواست دے سکتے ہیں۔
اگر آپ کے ساتھ
مندرجہ ذیل میں سے کوئی بھی مسلئہ درپیش ہے تو آپ "صارف عدالت" جا سکتا ہیں۔
·
ریٹ لسٹ آویزاں نہ کی گئی ہو
·
مصنوعات غیر معیاری، زائد المیعاد اور جعلی ہوں
·
اشیاء کی پیکنگ پر اجزائے ترکیبی، معیاد اور تاریخ درج نہ ہو
·
خریداری سے پہلے مصنوعات اور ادا شدہ رقم کی واپسی کی عدم فراہمی
·
خریدار کو مصنوعات کی وارنٹی، ساخت، نمونہ اور مناسب وارننگ نہ دی گئی ہو
·
غلط و گمراہ کن اشتہار بازی کے ذریعے مصنوعات کی فروخت و خدمات کی فراہمی
·
کسی بھی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے کی جانب سے خدمات کی بدولت پریشانی کا
سامنا ہو
·
خریداری پر رسید نہ دی گئی ہو یا رسید پر تاریخ، اشیاء کی تفصیل، قیمت ، مقدار
اور دوکاندار کا نام پتہ درج نہ ہو
"ضلعی صارف
عدالت" میں کیس دائر کرنے کا طریقہ کار:
اگر آپ کو مندرجہ بالا میں سے کوئی بھی شکایت ہے یا آپ
سمجھتے ہیں کہ آپ کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا تو آپ انصاف کے لئے "صارف
عدالت " کا رخ کر سکتے ہیں ۔ کیس دائر کرنے کا طریقہ کار مندرج ذیل ہے۔ یاد
رہے "صارف عدالت " میں کیس کرنے کی کوئی فیس نہیں ہے اور نہ ہی آپ کو
وکیل کی خدمات لینے کی ضرورت ہے۔
·
آپ سادہ کاغذ پر 15دن کا لیگل نوٹس لکھیں اور کاروباری کمپنی، فرم، سروسز
پرووائیڈر یا دوکاندارکو بھیج دیں
·
لیگل نوٹس رجسٹرڈ ڈاک کے ذریعے بھجوائیں تا کہ آپ کے پاس نوٹس بھجوانے کا
ثبوت ہو
·
اگر کاروباری کمپنی، فرم، سروسز پرووائیڈر یا دوکاندار آپ کے نوٹس کے جواب میں
ازلہ کر دے تو کیس فائل کرنے کی ضرورت نہیں ، بصورت دیگر آپ "صارف عدالت
" سے رجوع کریں۔
·
آپ "صارف عدالت " میں درخواست (سادہ کاغذ پر لکھ کر) کے ساتھ لیگل
نوٹس کی کاپی، شناختی کارڈ کی کاپی، رسید
کی کاپی (اگر ہے تو) اور دیگر دستاویزات بطور ثبوت منسلک کر کے کیس دائر کر دیں
·
لیگل نوٹس اور صارف عدالت " میں
کیس فائل کرنے کے لئے آپ کو کوئی فیس دینے یا وکیل
ہائر کرنے کی قطعاََ ضرورت نہیں
·
عدالت جرم ثابت ہونے پر متعلقہ کاروباری کمپنی، فرم، سروسز پرووائیڈر یا
دوکاندارکو دو سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا سکتی ہے، عدالت دونوں
سزائیں ایک ساتھ بھی دے سکتی ہے
ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر (ڈی سی او) کو درخواست دینے کا طریقہ کار:
صارفین غیر معیاری
سروسز و مصنوعات ، ریٹ لسٹ کے آویزاں نہ کرنے ، مصنوعات پراجزائے ترکیبی، معیاد و
تاریخ کا نہ ہونا اور رسید نہ دینے یا ضروری معلومات رسید پر نہ ہونے کے خلاف ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن
آفیسر (ڈی سی او) کو بھی درخواست دے سکتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر کے
اختیارات "ضلعی صارف عدالت " سے کم ہوتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرجرم
ثابت ہونے پر متعلقہ کاروباری کمپنی، فرم، سروسز پرووائیڈر یا دوکاندارکو صرف
50،000 تک جرمانہ کر سکتا ہے۔
پاکستان کے روایتی
سسٹم میں "ضلعی صارف عدالتوں " کا قیام اہم پیش رفت ہے، جو کہ خوش آئند
ہے۔ عموما ََ لوگوں میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ ہمارے ہاں ایسے مسائل کا کوئی
حل نہیں اور ان کی شکایت کہیں نہیں سنی جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ناقص اشیاءاور زائد
المعیاد چیزیں سر عام فروخت ہوتی ہیں جبکہ
غیر معیاری سہولیات پر چارہ جوئی کا
صارفین میں تصور ہی نہیں پایا جاتا۔ جہاں حکومت نے "ضلعی صارف عدالتوں " کو قائم کر کے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے وہیں اب یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم عوام الناس کو یہ آگاہی فراہم
کریں کہ ان کے حقوق کو قانونی تحفظ حاصل ہے وہ چاہیں تو کمپنیوں پر ہرجانے کا دعوہ
کر سکتے ہیں، چاہیں تو نا انصافی پر
"ضلعی صارف عدالت " کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں ۔
ڈائریکٹوریٹ صارف تحفظ کونسل ،
محکمہ صنعت ،تجارت
و سرمایہ کاری،
حکومت پنجاب۔
J-135ماڈل ٹاؤن ، لاہور
فون نمبر : 042-99232481-84, 99232486-90
فیکس نمبر: 042-99232491
پنجاب کنزیومر پروٹیکشن کونسل (پی سی پی سی) کی ویب سائٹ:
http://pcpc.punjab.gov.pk
پاکستان میں قائم کی گئی "ضلعی صارف عدالتوں" کے
پتے ، فون اور فیکس نمبر:
Bahawalpur
Ist Floor, Jhangi Wala Road, Near Civil Hospital,
Adjacent Aman Housing Society, Bahawalpur
Telephone: 062-2730325 , Fax: 062-2885673
Telephone: 062-2730325 , Fax: 062-2885673
Faisalabad
P-61 Jinnah Colony, Faisalabad
Telephone: 041-9201455 , Fax: 041-9200833
Telephone: 041-9201455 , Fax: 041-9200833
Gujranwala
Near DCO Office, Gujranwala
Telephone: 055-9201333-9200990 , Fax: 055-9200997
Telephone: 055-9201333-9200990 , Fax: 055-9200997
Multan
House No.430/17-B/XII, Near Chungi
No.01, Waqas Town Pul Wasil, Multan
Telephone: 061-4784517 , Fax: 061-4784516
Telephone: 061-4784517 , Fax: 061-4784516
Sahiwal
36-C, Farid Town, Sahiwal
Telephone: 040-9200128 , Fax: 040-9200127
Telephone: 040-9200128 , Fax: 040-9200127
Sialkot
Cantt View Colony, Near Poli TopKhana Stop,
Sialkot
Telephone: 052-9250580 , Fax: 052-9250581
Telephone: 052-9250580 , Fax: 052-9250581
D.G. Khan
274/A, Khayaban-e-Sarwar, D.G. Khan
Telephone: 064-9239094 , Fax: 064-2470496
Telephone: 064-9239094 , Fax: 064-2470496
Gujrat
House No.116-A, Shadman Colony, Near Shell Petrol
Station, Gujrat
Telephone: 053-9260060 , Fax: 053-3537949
Telephone: 053-9260060 , Fax: 053-3537949
Lahore
Court No.1, 2nd Floor, Judicial Complex, Session
Court, Lahore
Telephone: 042-37113822-4 , Fax: 042-37113823
Telephone: 042-37113822-4 , Fax: 042-37113823
Rawalpindi
Old District Katchery, New Block Special Court
Complex, Rawalpindi
Telephone: 051-5512929 , Fax: 051-5121469
Telephone: 051-5512929 , Fax: 051-5121469
Sargodha
Banglow No.10, House No.11, Opposite Circuit
House, Civil Lines, Sargodha
Telephone: 048-9230884, Fax: 048-9230621
Telephone: 048-9230884, Fax: 048-9230621
1 تبصرہ:
بہت خوب۔۔۔ ہمارے صارفین کو اپنی حقوق سے آگاہی ہی نہیں۔ اور ان بے چاقروں کے پاس اتنا ٹائم ہی نہیں ہوتا کہ اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھا سکیں۔ آپ کی کاوش مجھے بہت اچھی لگی۔۔۔ جزاک اللہ
ایک تبصرہ شائع کریں