منگل، 13 دسمبر، 2016

Trail # 3, Islamabad


ابتدائیہ:

11 دسمبر "انٹرنیشنل ماؤنٹین ڈے" کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس سال  2016 میں "الپائن کلب" نے اس دن ایک واک منعقد کی جس کی رجسٹریشن فیس 350 روپے تھی۔ کلب کی طرف سے واک کے شرکاء کو کھانا اور سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔ بابا طارق سعد نے لوگوں میں واک کی اور پہاڑوں کی افادیت پر شرکاء سے بہت خوبصورت باتیں کیں،انکی کاوشیں بلاشبہ لائق تحسین ہیں۔
"الپائن  کلب" نے میراتھن ریس کے مقابلے کا اہتمام بھی کیا ہوا تھا جس میں ساجد اسلم پہلے نمبر پر آئے جبکہ کیڈٹ کالج بٹریاسی، مانسہرہ کے سٹوڈنٹس نے تیسری سے دسویں پوزیشن تک پوزیشنیں لیں۔ اسی دن اسلام آباد سکاوٹس کا ایک گروپ بھی واک کرنے آیا ہوا تھا۔ ٹریل پر صبح سویرے سے ہی ہائیکرز آنا شروع ہو گئےاور شام تک فیملیز کی آمد رفت جاری رہی۔  

ٹریل # 3سے متعلق:
ٹریل # 3 کے شروع میں ہی مختلف سائن بورڈز کے ذریعے ٹریل سے متعلق معلومات دی گئی ہیں۔ تا کہ ہائیکرز کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مارگلہ نیشنل پارک کا مشہور سلسلہ  فلورہ اور فلونہ ((#Flora & #Fauna یہاں پر بھی موجود ہے جبکہ نایاب پرندے اور جانور ٹریل پرباآسانی  دیکھے جا سکتے  ہیں ۔ یہ ٹریل تھوڑا  فاصلے پرعمودی چٹانوں کی وجہ سے مشکل ہو جاتا ہے ۔ اس ٹریل میں دو راستے ہیں ایک شارٹ  (مشکل) جبکہ دوسرا تھوڑا لمبا ہے مگر آسان ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دونوں راستے ساتھ ساتھ ہی چلتے ہیں اور وقت میں کو ئی خاص فرق نہیں پڑتا ۔  یہ تقریباََ ڈیڑھ سے دو گھنٹے کا راستہ ہے جو کے پیر سوہاوہ کے تین مشہور ریسٹورنٹس ( مُنال، لامنتانہ اور ٹری ہاؤس)  کے قریب سے جا کر نکلتا ہے۔ اس ٹریل پر راہنمائی کے لئے سائن بورڈ جگہ جگہ موجود ہیں اور یہ ضروری ہدایات سے آراستہ ہیں ۔  ٹریل 5 کی طرح یہ بھی فیملی ٹریل ہے ۔ یہ سیکیورٹی اور  بیٹھنے / سستانے کے لئے خاص طور پر بنائی گئی جگہوں  کی وجہ سے خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں پائی جانی والی عمودی چٹانوں کی وجہ سے ایڈونچر کے شوقین خواتین و حضرات بہت دلچسپی لیتے ہیں ۔

شہروں  کی مصروف  زندگی میں لوگ اپنے اور اپنی فیملیز کے لئے وقت نہیں نکال پاتے ۔ نوجوانوں میں آفس اور گھروں میں بیٹھے رہنے کی وجہ سے سستی وکاہلی، مٹاپے، شوگر، بلند فشار خون (بی پی) اور دوسری متعدد بیماریوں کی علامات پائی جاتی ہیں۔ بچوں کی  فیزیکل ایکٹیویٹیز /جسمانی گیمزنہ ہونے کی وجہ سے انکی بہتر انداز میں نشو نما  نہیں ہو سکتی۔   اس تناظر میں اسلام آباد میں یہ قدرتی حسن سے بھرپور مقامات  اور ٹریلز قدرت کا عطیہ اور نعمت ہیں۔ ہمیں ان مقامات پر کم از کم ہر ویک ایند پر واک / ہائیکنگ کے لئے ضرور جانا چاہئے تاکہ ذہنی سکون کے ساتھ ساتھ اپنی جسمانی ضروریات بھی پوری کر سکیں۔

ٹریل # 3 کی لوکیشن:
یہ مارگلہ روڈ ایف- 6/3 کے قریب سے شروع ہوتا ہے جہاں مارگلہ روڈ اور اتاترک ایونیو ملتے ہیں۔  اگر آپ پبلک ٹرانسپورٹ سے آنا چاہیں تو راولپنڈی ہائی وے سے 21 اور 136 نمبر روٹ جبکہ مری روڈ سے 1 نمبر روٹ کی گاڑیاں (ہائی ایس) آغا خان  روڈ (میریٹ  ہوٹل) تک آتی ہیں ۔ آغا خان  روڈ  (میریٹ  ہوٹل) کے پاس اتر کر آپ اتاترک ایونیو سے ٹریل -3  تک گاڑی کے ذریعے پانچ منٹ میں اور پیدل تقریبا 24  منٹ میں پہنچ سکتے ہیں۔ اتاترک ایونیو سے مارگلہ روڈ کا   فاصلہ تقریبا 1.8 کلو میٹر بنتا ہے۔

ٹریل #3 کی لمبائی/ فاصلہ:
ٹریل # 3 کی پارکنگ سے مُناہل ریسٹورنٹ تک کا فاصلہ تقریباََ 6.1 کلو میٹر ہے ۔ یہ  فاصلہ اوسطاََ  1.5 سے 2 گھنٹے میں طے ہو جاتا ہے۔  راستے میں چیڑ اور دیودار کے درخت بھی ہیں۔ ٹریل  – 3سے ایک راستہ ٹریل – 5 کی طرف جاتا ہے جسے ٹریل – 4 کا نام دیا گیا ہے مگر جہاں سے راستہ الگ ہوتا ہے وہاں کوئی سائن بورڈنہیں لگا، نام نہیں لکھاہوا اور نہ ہی کوئی نشاندہی کی گئی ہے۔

ٹریل # 3 کی نمایاں خصوصیات:
1. جدید سہولیات سے آراستہ
2. سیکیورٹی کے مکمل انتظامات
 
3. پبلک ٹرانسپورٹ سے قریب تر
4. محفوظ اور کشادہ پارکنگ
 
5. قدرتی حسن اور دلکش مناظر سے بھر پور
 
6. فیملیز کے لئے سب سے بہتر

آپ کو کن اشیاء کی ضرورت ہو گی؟ 
اگر آپ نے ٹریل3 پر ہائیکنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو آپ کو مندرجہ ذیل اشیاء کی ضرورت ہو گی.
 
1. اچھے آرام دہ جوتوں کا جوڑا جو کہ واٹر پروف ہو.
 
2. فرسٹ ایڈ کا سامان
 
3. پانی کی بوتل + ریفرشمنٹ کے لئے اشیاء
 
4. ڈیجیٹل کیمرہ
 
5. سن گلاسز + کیپ

میں نے دوران ہائیکنگ چند باتیں نوٹ کی ہیں جو کہ آپ کے لئے بھی مفید ثابت ہوں گی۔
ٹریل پر کہیں بھی پانی کا چشمہ یا آبشار نہیں ہے  جبکہ راستے میں پانی کی بوتل جو 25 روپے کی  ہے وہ 50 روپے میں ملتی ہے اس لئے اپنے ساتھ پانی کی بوتل اور کھانے پینے کی اشیاء ضرور رکھیں۔
ٹریل پر ہائیکنگ کرنے والے افراد اس بات کی پروا بلکل نہیں کرتے کہ ان کے پھینکے ہوئے، ریپرز، چھلکے اور کوڑا کرکٹ اس خوبصورت جگہ کے حسن کو گہنا رہے ہیں ۔ سی ڈی اے  نے جگہ جگہ اس بارے میں ہدایات تو لکھی ہوئی ہیں مگر ڈسٹ بن صرف شروع اور آخر میں لگائی گئی ہیں۔ ہماری ذرا سی غفلت کے باعث یہ ٹریلز بدنماء اور ماحولیاتی کا مظہر بنتے جا رہے ہیں، اس معاملے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ چند لوگ رضاکارانہ طور پر کوڑا کرکٹ، پانی کی خالی بوتلیں اٹھاتے نظر آئے جو کے قابل تحسین بات ہے۔
میرے خیال سے بیٹھنے کی جگہوں کو خوبصورت بنایا جا سکتا ہے اسی طرح ہائیکرز کے لئے ایک جگہ کھانا کھانے کے لئے مخصوص کر دی جائے تاکہ کھانے کے بعد صفائی کرنا آسان ہو۔


تحریر: ابرار حسین گوجر









































































































کوئی تبصرے نہیں: